مکمل متروکہ نظمیں

واہ سعدی دیکھ لی گندہ دہانی آپ کی فلاحِ قوم نالۂ یتیم خدا حافظ اشکِ خوں یتیم کا خطاب ہلال عید سے میں اور میری قوم پنجۂ فولاد ہم نہ چھوڑیں گے دامن خیر مقدم دین و دنیا اسلامیہ کالج کا خطاب پنجاب کے مسلمانوں سے شکریۂ انگشتری ماتم پسر فریادِ امّت اہلِ درد دیگر برگِ گل شیشۂ ساعت کی ریگ دربارِ بہاول پور شمعِ … Continue reading مکمل متروکہ نظمیں

محنت

وہی لوگ پاتے ہیں عزّت زیادہ جو کرتے ہیں دنیا میں محنت زیادہاسی میں ہے عزّت ، خبردار رہنا بڑا دکھ ہے دنیا میں بے کار رہنااسی سے ہے آباد نگری جہاں کی یہ دنیا میں بنیاد ہے ہر مکاں کیبڑائی بشر کو اسی سے ملی ہے نکمّی جو گذرے وہ کیا زندگی ہےزمانے میں عزت ،حکومت یہی ہے بڑی سب سے دنیا میں دولت … Continue reading محنت

شہد کی مکھّی

اس پھول پہ بیٹھی کبھی اس پھول پہ بیٹھیبتلائو تو کیا ڈھونڈتی ہے شہد کی مکھّی؟کیوں آتی ہے ، کیا کام ہے گلزار میں اس کایہ بات جو سمجھائو تو سمجھیں تمہیں داناچہکارتے پھرتے ہیں جو گلشن میں پرندےکیا شہد کی مکھّی کی ملاقات ہے ان سے؟عاشق ہے یہ قمری کی کہ بلبل پہ ہے شیدا؟یا کھینچ کے لاتا ہے اسے سیر کا چسکا؟دل باغ … Continue reading شہد کی مکھّی

گھوڑوں کی مجلس

اک روز کسی گھوڑے کے دل میں یہ سمائیانسان مری قوم سے کرتا ہے برائیرکھّا ہے مرے بھائیوں کو اس نے جکڑ کرتدبیر ہو ایسی کہ ملے ان کو رہائیمیں قوم کی ذلّت نہ کبھی دیکھ سکوں گااک آگ سی ہے اس نے مرے جی کو لگائییہ ٹھان کے جنگل کے رفیقوں کو بلایاسب آئے کہ اس بات میں تھی سب کی بھلائیحاضر ہوئے بوڑھے … Continue reading گھوڑوں کی مجلس

بچوں کے لیے چند نصیحتیں

کاٹ لینا ہر کٹھن منزل کا کچھ مشکل نہیںاک ذرا انسان میں چلنے کی ہمّت چاہیےمل نہیں سکتی نکمّوں کو زمانے میں مرادکامیابی کی جو ہو خواہش تو محنت چاہیےخاک محنت ہو سکے گی جب نہ ہو ہاتھوں میں زورتندرستی کے لیے ورزش کی عادت چاہیےخوش مزاجی سا زمانے میں کوئی جادو نہیںہر کوئی تحسیں کہے ، ایسی طبیعت چاہیےہنس کے ملنا رام کر لیتا … Continue reading بچوں کے لیے چند نصیحتیں

جہاں تک ہو سکے نیکی کرو!

بچوں کے لیے کہتے ہیں ایک سال نہ بارش ہوئی کہیں گرمی سے آفتاب کی تپنے لگی زمیں تھا آسمان پر نہ کہیں ابر کا نشاں پانی ملا نہ جب تو ہوئیں خشک کھیتیاں لالے پڑے تھے جان کے ہر جاندار کو اجڑے چمن ، ترستے ترستے بہار کو منہ تک رہی تھی خشک زمیں آسمان کا امّید ساتھ چھوڑ چکی تھی کسان کا بارش … Continue reading جہاں تک ہو سکے نیکی کرو!

چاند اور شاعر

شاعراک رات میرے دل میں جو کچھ آ گیا خیالیوں چودھویں کے چاند سے میں نے کیا سوالاے چاند تجھ سے رات کی عزت ہے ، لاج ہےسورج کا راج دن کو ، ترا شب کو راج ہےتو نے یہ آسمان کی محفل سجائی ہےتو نے زمیں کو نور کی چادر اُڑھائی ہےتو وہ دیا ہے جس سے زمانے میں نور ہےہے تو فلک پہ … Continue reading چاند اور شاعر

شمعِ زندگانی

اے شمع زندگانی کیوں جھلملا رہی ہے شاید کہ بادِ صرصر تجھ کو بجھا رہی ہے ہاں ہاں ذرا ٹھہر جا اس منزلِ فنا میںبزمِ جہاں کی الفت مجھ کو ستا رہی ہےمجھ زار و ناتواں پر لِلّٰہ اب کرم کرکیوں نخلِ آرزو پر بجلی گرا رہی ہے دل کا بخار کچھ تو مجھ کو نکالنے دےگزری ہوئی کہانی اب تک رُلا رہی ہےکیا نا … Continue reading شمعِ زندگانی